Hot New

6/recent/ticker-posts

Sponser

خونی رشتے (part 8)


میں موبائل ہاتھ میں لے کر سیدھا ایسے بڑھا چلا جا رہا تھا جیسے کسی نیوز رپورٹر نے چھاپا مارا ہو۔۔۔۔۔۔۔اور وقار مجھے تیزی سے فالو کر رہا ہوں ۔۔۔۔لڑکی مجھے دیکھ کر چیخ مار کر ایک سائڈ پر ہو کر بیٹھ چکی تھی

۔۔۔کبھی کیمر ے سے منہ چھپاتی اور کبھی اپنے سینے پر ہاتھ رکھتی ہے ۔۔۔۔۔ میں سیدھا جا کر ان کی چارپائی کی ساتھ والی کرسی پر بیٹھ چکا تھا ۔۔۔۔چاچا بھی قمیض پہن رہے تھے اور شکل سے فل پریشان لگے

رہے تھے ، کہنے لگے کہ راجہ بیٹا یہ کیا ہے ۔۔۔تم یہاں کیسے ۔۔تم تو دوستوں سے ملنے گئے تھے ۔۔۔۔ میں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ گیا تو دوست کی طرف تھا ، مگر وہ مجھے دوبارہ آپ کی طرف لے آئے

۔۔۔۔۔۔چاچا کچھ دیر تک گہرے سانس لیتے رہے ۔۔۔پھرلڑکی سے کہا کہ تم اپنے گھر جاؤ میں ان سے بات کر لوں ۔۔۔۔میں نے زور سے کہا کہ لڑکی کہیں نہیں جائے گی ۔۔یہی ہمارے سامنے بات ہو گی

۔۔۔لڑکی چاچا کی طرف دیکھنے لگی تو انہوں نے کہا کہ بیٹھ جاو ۔۔۔۔۔چاچا نے موبائل بند کرنے کا کہا کہ ویڈیو بند کردو ۔۔۔۔میں نے کہا کہ ایک شرط ہے کہ آپ کو میری ساری بات ماننی ہو گی ، ورنہ میں یہ

ویڈیو ابھی ابا جان کو بھیج کر خاموشی سے چلا جاؤں گا۔۔۔۔۔چاچا نے کہا کہ ایک منٹ اور شلوار پہن کر میرے ساتھ دوسر ے کمرے میں آگئے ۔۔۔ادھر وقار کی رال اس لڑکی پر ٹپک رہی تھی

۔۔۔۔۔میں چاچا کے ساتھ دوسرے کمرے میں آیا اور پوچھا کہ کیا چکر ہے ، شروع سے بتائیں ۔۔اس لڑکی کا نام فوزیہ ہے ، برابر والے گھر میں رہتی ہے ۔۔ایک رات میں یہاں سو رہا تھا ، اور یہ خود ہی

میرے پاس آگئی ۔۔۔۔۔اس کے بعد 5 مہینے سے یہ تعلق چل رہا ۔۔۔۔چاچا بتانے لگے ۔۔۔۔میں نے پوچھا کہ نادیہ سے کب سے چکر ہے ۔۔۔۔وہ حیران ہوئے کہ مجھے کیسے پتا ۔۔۔۔اورپھر بتانے لگے کہ

ایک سال سے تھا ۔۔مگر جب سے فوزیہ آتی ہے تو اس نے آنا کم کر دیا ۔۔۔۔۔اب میں نے چاچا کو رگیدنا شروع کر دیا ۔۔۔۔میں نے کہا کہ آپ نے چاچی سے شادی کی ۔۔۔۔۔اور شادی کو بعد چند مرتبہ

ہی ان کے پاس گئے ۔۔۔۔۔۔اپنی بیوی کو توٹائم نہیں دیتے مگر دوسری لڑکیوں کے لئے ٹائم ہے آپ کے پاس ۔۔۔۔۔۔وہ چپ چاپ بیٹھے تھے کہنے لگے کہ میں بہک گیا تھا ۔۔اب ایسا نہیں ہو گا ۔۔تم پلیز

اپنے ابا کو نہیں بتانا ۔۔ورنہ وہ مجھے پورے خاندان میں بدنام کردیں گے ۔۔۔۔میں نے کہا کہ آپ کو پتا ہے میں بھی اب بڑا چکا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔اور مجھے بھی ایسی چیزوں کی خواہش ہے ۔۔۔چاچا مجھے حیرت

سے دیکھ رہے تھے ۔۔۔ٹھیک ہے اگر تم چاہو تو تم بھی شامل ہو سکتے ہو ۔۔۔۔فوزیہ کی ایک دوست اور بھی ہے ۔۔وہ آ جایا کرے گی تمہار ے لئے ۔۔۔۔میں نے کہا مجھے یہ نہیں چاہیے کچھ اور ۔۔۔۔مگر

پہلے آپ کو میری ہر بات ماننی ہو گی بغیر کسی انکار کے ۔۔۔اور جہاں آپ نے رکاوٹ ڈآلی ، میں یہ ویڈیو ابا جان کو بھیج دوں گا ۔۔چاچا کچھ تذبذب کا شکار تھے ۔۔۔۔مگر کوئی اور حل نہیں تھا ۔۔ابا جان نے

انہیں سیدھا سیدھا اس خاندانی گھر سے نکال دینا تھا اور زمین سے کوئی حصہ بھی نہیں دینا تھا ۔۔۔۔۔۔۔آخر چاچا مان گئے ۔۔میں نے انہیں کہا کہ آخری بات اگر ہم دوستوں کی طرح رہیں تو ٹھیک ہے

۔۔ورنہ یہ بار بار کی بلیک میلنگ مجھے اچھی نہیں لگتی ۔۔۔چاچا نے کہا ٹھیک ہے ۔۔مگر تم بھی مجھ سے ہر بات شئیر کیا کروگے ۔۔۔۔۔میں نے بھی اثبات میں سر ہلادیا۔۔۔چاچا نے کہا کہ ان سب باتوں

کاصوفیہ کو پتا نہیں چلنا چاہئے ۔۔میں نے کہا کہ ٹھیک ہے چچی جان کو نہیں پتا چلے گا۔۔۔۔۔۔پھر میں نے کہا کہ وقار کو یہ لڑکی اچھی لگ رہی ہے ۔۔میں چاہتا ہوں کہ آپ دونوں اسے ملکر چودیں ۔۔۔چاچا

میری طرف دیکھتے رہے ۔۔۔۔پھر ایک گہری سانس لے کر بولے کے ٹھیک ہے میں پہلے فوزیہ سے بات کروں گا ۔۔۔۔۔۔میں چاچا کے ساتھ واپس کمر ے میں گیا تو وقار اپنے کپڑے اتار چکا تھا اورلڑکی

اسے خوف زدہ انداز سے دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔۔میں مسکر ا دیا ۔۔وقار بھی آخر میرا دوست اور ہمراز تھا ۔۔اسے پتا تھا کہ میں اندر جا کر کیا بات کرنے والا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔چاچا فوزیہ کے پاس جا کر بیٹھ گئے

اور دبی دبی آواز میں بات کرنے لگے ۔۔۔۔۔فوزیہ بات سنتے سنتے مجھے دیکھتی ، پھر ایک نظر وقار پر ڈالتی اور پھر چاچا کی بات سننے لگتی ۔۔۔۔۔میں سکون سے کرسی پر جا کربیٹھ گیا اور وقار کی پیٹھ پر ایک

دھپ ماری کہ جا شروع ہو جا ۔۔۔۔۔۔وقار تو تیار بیٹھا تھا مگر چچا کے اشارے کا انتظار تھا ۔۔۔آخر کچھ دیر بعد فوزیہ مان چکی تھی ۔۔۔۔۔۔چارپائی ڈبل سائز کی تھی ۔۔۔وقار بھی اپنا لن سمبھالتے ہوئے

فوزیہ کیطرف بڑھ گیا ۔۔۔۔۔فوزیہ جو شروع سے ہی بہت گرم اور سیکسی لگ تھی۔۔۔اس سچوئشن کو بھی انجوائے کر رہی تھی ۔۔اس کی نگاہیں وقار کے لن پر گڑی ہوئی تھیں۔۔شاید سائز دیکھ رہی ہوں

۔۔وقار کا لن چاچا سے تھوڑا چھوٹا تھا ۔۔۔۔مگر موٹائی میں اچھاخاصا تھا ۔۔۔پہلے تو تینوں ایک ساتھ جا کر آلتی پالتی مار کر بیٹھ گئے اور ایک ٹرائی اینگل بنا لی ۔۔۔۔فوزیہ کے ایک طرف وقار اور دوسری

طرف چاچا تھے ۔۔۔فوزیہ کا ایک ہاتھ چا چا اور دوسرا ہاتھ وقار کے لن کو سہلا رہا تھا ۔۔۔۔ساتھ ساتھ وقار ایک سائیڈ کے ممے کو ہاتھوں میں دبار رہا تھا ۔۔۔اور دوسرا مما چاچا کےہاتھوں کے نیچے

تھا۔۔۔فوزیہ وہی ساتھ ساتھ آہیں بھررہیں ۔۔۔افف۔۔۔آہ۔۔۔امم ۔۔۔فوزیہ نے اپنے ایک ہاتھ پر تھوک گرا یا اور اچھے سے وقار کے لن کا مساج کرنے لگی ۔۔۔وقار کے لن بالکل سرخ گلابی تھا

۔۔۔اور جتنا موٹا تھا ۔۔۔اس سے کہیں زیادہ اس کا ٹوپی موٹی تھی ۔۔۔۔جبکہ چاچا کا سیاہ رنگ کا8 انچ کا تھا ۔۔مگر وقار سے کافی پتلا تھا۔۔۔۔۔۔ادھر وقار اپنی انگلیوں سے فوزیہ کے لمبےنپلز کو اور لمبا کرنے

میں مصروف تھا ۔۔۔جس کا پتا فوزیہ کی آہ ۔۔۔۔آہ۔۔۔۔اممم سے بخوبی ہو رہا تھا ۔۔۔۔۔۔وقار کا لن تھوڑی دیر میں فل تن چکا تھا ۔۔۔فوزیہ کی آنکھوں کی چمک بڑھی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔وہ بھی آنے

والے مزے کا سوچ کر اپنی زبان باہرنکالتی اورامم کی آواز کے ساتھ پھیرنے لگتی ۔۔۔۔۔وقار نے ایک نظر چاچا کی طرف دیکھا جیسے پہلے راؤنڈ کی اجازت مانگ رہا ہوں ۔۔چاچا تھوڑا آرام کر نا چاہ رہے

تھے ، اس لئے انہوں نے وقار کو اشارہ دے دیا ۔۔۔۔۔وقار فوزیہ کو لے کر چارپائی سے اتر چکا تھا ۔۔۔ چاچا ابھی اوپر ہی تھے ۔۔۔۔۔وقار نے فوزیہ کو چارپائی کی سائیڈ پر کھڑا کیا اور اس کا سیدھا پاؤں اٹھا

کر چارپائی پر رکھ دیا ۔۔۔۔۔اب فوزیہ کی پچھلا حصہ بالکل واضح تھا ۔۔اس کی سیدھے سائیڈ کی ران سامنے تھی ۔۔۔۔اور الٹا پاؤں پر کھڑی ہوئی تھی ۔۔۔اس کے بعد وقار نے اسے آگے کی طرف جھکا دیا

،،اور وہ اپنے الٹا ہاتھ چارپائی پر رکھ کر آگے جھک چکی تھی ۔۔جہاں چاچا گھٹنوں کے بل بیٹھے اپنا بیٹ اس کے منہ میں ڈالنے کو تیار بیٹھے تھے ۔۔۔۔وقار نے پوزیشن سمبھال لی ۔۔۔۔فوزیہ اپنا سیدھ ہاتھ اپنی

سیدھی ران پر رکھ کر تیار تھی ۔۔بار بار اس کی نگاہیں وقار لے لن پر جاتیں ، اور وہ اپنے ہاتھ پر تھوک گرا کر اس کو مزید چکنا کر دیتی ۔۔۔۔وقار کے ذہن پر یقینا اسکی پچھلی چاچا سے چدائی پھر رہی ہو گی

۔۔اس لئے اس نے لن کی ٹوپ اس کی چوت پر رکھی اور ایک زوردار جھٹکا دے مار ا ۔۔۔۔فوزیہ ایک چیخ مارتی ہوئی آگے کو ہوئی جہاں چاچا کا لن اس کے منہ میں تھا ۔۔۔۔۔وقار نے اس کی کمر پکڑ کر دوبار ہ

کھینچا اور ایک جھٹکا اور دے مارا ۔۔۔فوزیہ کی ایک زور دار ۔۔۔آہ ۔۔۔۔۔افف۔۔امم نکلی اوراسے ایک قاتلانہ نگاہوں سے پیچھے وقار کو دیکھا ۔۔۔۔اس کے بعد کیا تھا ۔۔وقار دھکے پر دھکے دیتا گیا

۔۔۔۔۔۔اور فوزیہ آہوں سے پورا کمرہ گونجنے لگا ۔۔۔آہ ۔۔۔آہ ۔۔۔افف۔۔۔۔کیا زور کا جھٹکا مارتا ہے ۔۔۔افف۔۔آہ ۔۔۔۔۔اوہ۔۔۔۔ وقار کا بھی موٹا لن تھا ۔۔۔فوزیہ کے لئے تھوڑا مشکل بھی

تھا ۔۔۔مگر وقار کے جھٹکے اسے سمبھلنے نہیں دے رہے تھے ۔۔۔اور آگے سے چاچا بھی اس کے منہ کو چود رہے تھے ۔۔۔۔۔۔فوزیہ کے گول مٹول ممے بھی آگے پیچھے جھول رہے تھے ۔۔۔۔۔جسے میں

سے ایک وقار نے پکڑ لیا اور دوسرے کو چاچا نے سمبھال لیا۔۔۔۔۔فوزیہ کو دونوں سائڈ سے مزے آ رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔وقار کے جھٹکے تیز سے تیز تر ہو رہے تھے ۔۔۔۔ادھر چاچا بھی اپنا حق پورا کر

رہے تھے ۔۔۔۔وقار کے جھٹکوں سے چارپائی بھی ہل رہی تھی ۔۔۔فوزیہ نے سیدھ پیر چارپائی پر ہی رکھا تھا ۔۔اور لگنے والے کو دھکے کو سمبھالتے ہوئے وہ آگے کو دھکا لگا تی تھی ۔۔۔۔۔وقار نے تو

جھٹکوں کی مشین ہی چلا دی دی ۔۔۔فوزیہ کئی بار آگے چاچا پر گری ۔۔۔پھر اس کی بس ہوئی اس نے وقارسے پوزیشن بدلنے کا کہا ۔۔۔۔چاچا کا لن اب تیار ہو چکا تھا ۔۔۔۔۔چاچا اب چارپائی پر لیٹ گئے اور

۔فوزیہ ان کے اوپر آنے لگی ۔۔۔۔۔فوزیہ اپنی چوت کو سہلاتےہوئے اور اونچی آہیں نکالتی ہوئی چاچا کے لن کے اوپر آ گئی اور لن پکڑ کر ابھی چوت پر رکھ رہی تھی کو چاچا نے نیچے سے ایک جھٹکا دے مارا

۔۔۔۔فوزیہ کی ایک لمبی درد بھری چیخ نکلی اور وہ آگے کو جھک گئی ۔۔۔۔۔اتنے میں وقار بھی اوپر چڑھ آیا تھا ۔۔۔فوزیہ کے برابر میں کھڑے ہوتے ہوئے اس نے اپن لن فوزیہ کے منہ میں ڈال دیا تھا

۔۔۔۔فوزیہ اب نیچے سے چاچے کا لن پر سوار ی کر رہی تھی اور اوپر سے وقار اس کے منہ میں مزے کر رہا تھا ۔۔۔چاچا نے ہاتھ بڑھا کر اب فوزیہ کے ممے تھا م لئے ، جو کہ ڈھیلے ہوئے وے تھے۔چاچا کے

جھٹکے اب بڑھ رہے تھے ۔۔۔مگر فوزیہ اب فارغ ہو نے والی تھی ۔۔۔ایک تو وقار کے طوفانی جھٹکے اور اب چاچا بھی کسر نہیں چھوڑ رہے تھے ۔۔۔۔۔ آخر ایک تیز آہ کے ساتھ فوزیہ فارغ ہو گئی ۔۔فوزیہ کا

چہرہ بتا رہا تھا کہ وہ بہت زیادہ گرم اور انجوائے کر رہی ہے اس ڈبل کمبینشن سے ۔۔۔۔۔دھڑا دھڑ جھٹکے ۔۔۔۔اور نان اسٹاپ ایکشن ۔۔۔۔ وقار اب فوزیہ کی چوت کو آرام دینے کا سوچ رہا تھا ۔۔۔۔اس

نے فوزیہ کو گھوڑی بنایا اور پیچھے کی طرف آ گیا ۔۔۔۔جبکہ چاچا نے آگے سے گھٹنے کے بل ہو کر اپنا لن اس کہ منہ میں ڈالنے لگے ۔۔۔فوزیہ نے وقار کا رخ اپن گا نڈ کی طرف دیکھ لیا تھا ۔۔۔کہنے لگی کہ پہلے

اس پر کچھ لگا لو ۔۔یہ بہت موٹا ہے آگے سے ۔۔۔۔۔۔۔۔وقار نے اپنے ہاتھ سے پر تھوک کا گولا پھینکا اورلگاتے ہوئے کہا یہ لے ہو گیا ۔۔۔۔فوزیہ اپنے ممے مسلتی ہوئی زبان باہر کو نکال رہی

تھی۔۔۔وقار اس کے قریب آ کر لن گانڈ کے چھید میں گھسانے لگا ۔۔۔فوزیہ کی درد سے کراہ نکلی ۔۔لن کا ٹوپ کافی موٹا تھا اور چھید بہت تنگ ۔۔۔۔وقار نے اس کے چوتڑ کو دائیں بائیں دھکیلا اور دوبارہ

زور لگانے لگا ۔۔۔لنڈ کا ٹوپ جیسے ہی اندر گھسا ۔۔فوزیہ کی ایک چیخ نکلی ۔۔۔وہ آگے کو ہوئی اورنکالنے کی کوشش کی ۔۔۔چاچا آگے ہوشیار کھڑے تھے ۔۔۔۔انہوں نے کندھے سے اس اور پیچھے دھکیل

اور اب فوزیہ کی چیخ پورے مکان میں گونج چکی تھی ۔۔۔۔۔لن آدھے سے زیادہ گانڈ میں پھنسا ہوا تھا ۔۔۔وقار بھی ایک دم تھم گیا ۔۔۔فوزیہ کی اس چیخ نے اسے بھی سہما دیا تھا ۔۔۔۔۔۔وہ رک گیا اور

۔۔۔آگے سے چاچا اس کے ممے مسلنے لگے ۔۔۔۔۔۔۔۔فوزیہ کی آہیں اور سسکی بڑھ رہیں تھی ۔۔۔چارپائی کی ہلکی سی حرکت سے اس کی ایک بلند آہ۔۔۔۔اوئی ۔۔۔سسس۔۔۔۔نکلتی تھی ۔۔۔۔کچھ دیر

ایسے ہی ساکت رہنے کے بعد وقار آہستہ آہستہ آگے پیچھے ہونے لگا ۔۔۔فوزیہ کی آوازوں میں اب بھی تکلیف کی شدت تھی ۔۔۔۔وقار آہستہ سے اسے نارمل کرنے لگا ۔۔اور چاچا بھی اسے کے ممے مسل

کر اسے شاد کر رہے تھے ۔۔۔۔۔کچھ دیر گزری تھی کہ وقار نے پیچھے کو لن کھینچ کر دوبارہ آگے لے گیا۔۔۔فوزی کی ایک اور سسس ۔۔۔آہ نکلی اور ۔۔۔کچھ دیر ایسا ہی ہوتا رہا اور پھر ۔۔۔۔۔وقار شروع

ہوتا گیا ۔۔۔۔۔۔اس کے جھٹکے اور کمر کی گولائی۔۔۔۔اور ساتھ ساتھ اس کی آہیں ۔۔۔میں خود بھی گرم ہو چکا تھا ۔۔۔۔مگر میں وقار کے سامنے ابھی چاچا سے تھوڑا پردہ کرنا چاہ رہا تھا ۔۔۔۔۔۔فوزیہ

اب دونوں ہاتھ چاچا کی رانوں پر رکھے ان کے لن پر جھکی ہوئی تھی ۔۔۔اور پیچھے سے اس کی اٹھی ہوئی گانڈ پر وقار سواری کر رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔فوزیہ بالکل مزے میں تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کے ممے

بھی ہوامیں لہراتے ہوئے بالکل پرجوش تھے ۔۔۔۔۔اچانک کمرے میں ایک آہٹ ہوئی اور ایک نسوانی آواز گونجی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کیا ہو رہا ہے ؟؟

جاری ہے ۔۔۔

Post a Comment

0 Comments