Hot New

6/recent/ticker-posts

Sponser

Sex in Train

میں بہار کا رہنے والا ہوں، دہلی میں نوکری کرتا ہوں. اب نومبر کے مہینے میں میں دارالحکومت ایکسپریس سے پٹنہ جا رہا تھا. میرا سائیڈ لوئر برتھ تھا. ٹرین مقررہ وقت سے تھی. میں اپنا سامان لیکر اپنی سیٹ پر جا کر بیٹھ گیا.تھوڑی دیر میں ایک 22-23 سال کی لڑکی میرے سامنے آکر بیٹھی. اس کا ضمنی ایڈیشنل برتھ تھا. بلا کی خوبصورت تھی وہ. اسکی چوچیاں بڑی مست تھی. بار بار میں اسکی چوچیاں دیکھ رہا تھا، نظر نہیں ہٹ رہی تھی.ٹرین تقریبا چھ بجے چلی. تب تک ہم نے ایک دوسرے سے بات کرنا شروع کر دیا تھا. وہ اےمسيے کرنے کے بعد دہلی میں کسی سافٹ ویئر کمپنی میں جاب کر رہی تھی. ہم نے کمبل سے اپنا پاؤں ڈھک لئے کیونکہ سردی بہت تھی. رات کو آٹھ بجے ہم نے کھانا کھایا.کھانا کھانے کے بعد وہ بولی کیا آپ اوپر کے برتھ پر سو جائیں گے؟میں تیار ہو گیا اور سونے جانے لگا.تو وو بولی- ابھی سے کیا سونے، تھوڑی دیر بات کرو.ہم نے کمبل اپنے پیروں پر فیلا کر بات کرنا شروع کیا. میرا دھیان بار بار اسکی چوچیوں پر جا رہا تھا، جو اس کے سویٹر پر سے بھی کافی بڑی لگ رہی تھی.جب میں اسکی چوچیوں کو دیکھتا تو وہ مسکرا دیتی، اس سے میرا حوصلہ اور بڑھ رہا تھا.میں نے پھر اپنا پاؤں کمبل کے اندر اس کے پاؤں سے دھیرے سے سٹايا تو وہ کچھ نہیں بولی اور مسکرا دی.میں سمجھ گیا کہ وہ بھی مستی کے موڈ میں ہے. میں نے آہستہ آہستہ اپنا پیر اس کے رانوں کے درمیان میں رکھ دیا اور اس کی چوت پر جینز کے اوپر سے ہی رگڑنے لگا.اب وو بھی گرم ہو گئی تھی.پھر میں نے اس سے کہا تم لیٹ جاؤ!وہ لیٹ گئی. میں نے اس کے پیروں کی طرف بیٹھا تھا، میں نے اپنا ایک پاؤں جو برتھ کی طرف تھا اسے موڑ کر کھڑا کر لیا تاکہ کسی کو پتہ نہ چلے. اب میں نے اسکی جپ آہستہ آہستہ کھولی اور اپنے ہاتھ اس کی کھلی جپ سے پیںٹی کے اندر ڈالا، اس کی چوت ایک دم چکنی تھی. اس کی چوت گیلی ہو چکی تھی. میں اسکی چوت کو دھیرے دھیرے رگڑنے لگا. میرا آٹھ انچ کا لنڈ ایک دم سے کھڑا ہو گیا تھا، میں اس کے ہاتھ میں اپنے لںڈ دینا چاہتا تھا پر ایسا کرنا ممکن نہیں تھا کیونکہ ایسا کرنے سے لوگوں کو شک ہو سکتا تھا.ہم باتیں کر رہے تھے اور میں اس کی چوت کو سہلا رہا تھا، وہ مسکرا رہی تھی. میرا تو دل ہو رہا تھا کہ ابھی اس کی پیںٹی اتاروں اور لںڈ اسکی چوت میں پیل دوں لیکن کیا کرتا، مجبوری تھی.کچھ دیر تک اس کی چوت مسلنے کے بعد میں نے اپنی ایک انگلی اس کی چوت میں ڈال دی.کیا مست چوت تھی! میں اپنی اوںگلی آگے-پیچھے کرنے لگا. قریب دس منٹ کے بعد میری انگلی گیلی ہو گئی تو میں نے اپنی انگلی نکال لی. وہ پرسکون ہو گئی پر میری اتیجنا برقرار تھی.میں نے اس سے بولا مجھے تیری چوت دیکھنی ہے!تو وو بولی- یہاں کیسے؟میں نے اسے بتایا کہ جب سب سو جائیں گے تو بائیں طرف والے باتھ روم میں تم پہلے چلی جانا، تھوڑی دیر کے بعد میں آ کر دو مرتبہ كھٹكھٹاوگا. اس کے بعد میں نے اوپر والے برتھ پر چلا گیا اور انتظار کرنے لگا کہ کب اس کی چوت دیکھنے کو ملے گی.قریب دو گھنٹے کے انتظار کے بعد وہ باتھ کی طرف گئی. قریب پانچ منٹ کے بعد میں گیا اور باتھ روم کے دروازے پر دو بار کھٹکھٹایا تو اس نے دروازہ کھولا اور میں اندر چلا گیا.میں نے اندر جاتے ہی اسے اپنی باہوں میں بھر کر چومنا شروع کر دیا. میں اس کے ہونٹ چوس رہا تھا اور اپنے ہاتھوں سے اس کے چوتڑ سہلا رہا تھا، وہ کافی گرم ہو گئی تھی.تھوڑی دیر میں میں نے اس کے ٹاپ کے اندر ہاتھ گھسا دیا اور اس کے ٹاپ کو اوپر کیا. گلابی پاردرشك برا میں اسکی چوچیاں قیامت ڈھا رہی تھی. میں انہیں زور زور سے مسلنے لگا. اس کے منہ سے آہ کی آواز نکل رہی تھی. پھر میں اسکی چوچیوں کو منہ میں لے کر چوسنے لگا. کچھ دیر چوسنے کے بعد میں نے اس کی جینز کھولی. اسکی پیںٹی بھی گلابی رنگ کی تھی، میں نے اس کی پیںٹی اتاری.آہ، کیا مست چکنی چوت تھی.میں نے اس کی چوت چاٹنا شروع کیا تو اس کے منہ سے سسکاریاں نکل رہی تھی. قریب دس منٹ تک میں اس کی چوت چاٹتا رہا، اب اس کی چوت سے پانی نکلنے لگا تھا.پھر وو بولی- اپنا بھی تو دکھائیں.میں نے اپنا آٹھ انچ کا لنڈ نکال کر اس کے ہاتھوں میں دے دیا.میں نے اسے بولا میرا لںڈ چوسو!پہلے تو وہ انکار کر رہی تھی، پھر وہ تیار ہو گئی اور میرا لںڈ چوسنے لگی.مجھے کافی مجا آ رہا تھا، جب مجھے لگا کہ اب میرا ویرے نکلنے والا ہے تو میں نے اس کے منہ سے اپنا لںڈ نکال لیا.وو بولی- اتنا موٹا اور بڑا لنڈ میری چوت میں کیسے جا سکتا ہے؟تو میں نے بولا اب دکھاتا ہوں!میں نے اس کے واشبےسن کے سہارے آگے کی طرف جھکا دیا، اس کی چوت اب پیچھے سے ایک دم سامنے آ گئی تھی، میں اپنا لںڈ اسکی چوت پر رکھ کر دھیرے دھیرے آگے بڑھانے لگا، اسے تھوڑا درد ہو رہا تھا.میں دھیرے دھیرے لںڈ ڈالنے لگا اور تھوڑی دیر میں میرا لںڈ مکمل طور اسکی چوت میں چلا گیا.پھر میں دھیرے دھیرے اس کی چوت چودنے لگا، میں پیچھے سے دھکا مار رہا تھا اور وہ اپنی گاںڈ پیچھے کے طرف کر کے دھکے لگا رہی تھی. میں اسکی گاںڈ پکڑ کر زور زور سے دھکے مار رہا تھا، قریب دس منٹ کی چدائی کے باد وو جھڑ گئی.پر میرا لںڈ ابھی بھی کھڑا تھا. اب میں نے اسے واش بیسن پر بیٹھا دیا اور اس کی چوت چودنے لگا. قریب 15 منٹ تک اس کی چوت کی چدائی کی اور جب لگا کہ میرا ویرے اب نکلنے والا ہے تو میں نے اپنا لںڈ اسکی چوت سے نکال کر ویرے باہر گرا دیا اور ہم نے اپنے کپڑے ٹھیک کئے.ہم نے ایک دوسرے کو چوما اور باہر آکر اپنے برتھ پر لیٹ گئے.صبح قریب 5 بجے میں نے نیچے اس کے برتھ پر آیا اور کمبل کو اپنے پیروں پر رکھ کر بیٹھ گئے اور باتیں کرنے لگے.میں نے کبھی اسکی چوچیوں کو دباتا اور کبھی اپنے پاؤں سے اس کی چوت رگڑتا. اس طرح چھ بج گئے اور ٹرین پٹنہ پہنچ گئی. ہم نے ایک دوسرے کا موبائل نمبر لیا.اسے لینے اس کا بھائی آیا، ٹرین سے اترکر وہ اپنے بھائی کے ساتھ چلی گئی.میں دس دن کے بعد دہلی واپس لوٹ گیا اور وہ تقریبا ایک ماہ کے بعد دہلی واپس آئی. پھر ہم نے فون پر بات کی. میں نے اب تک اس کی چوت دو بار اور چودي.
جب رشم پٹنہ سے واپس دلی آئی تو اس نے مجھے فون کیا، وہ پیر کا دن تھا جو کہ آفس کا دن ہوتا ہے اور اس کے کام کا بھی دن تھا.اس طرح ہم رات میں نیٹ پر آن لائن ہو کر باتیں کرتے رہتے. وہ ایک دوسری لڑکی کے ساتھ رہتی تھی جو اگلے ہفتے اپنے گھر جا رہی تھی تو ہم نے اگلے جمعہ کو ملنے کا پروگرام بنایا. جمعہ کو شام 6 بجے ہمیں انڈیا گیٹ ملنا تھا، اس طرح ہم دونوں 6 بجے وہاں ملے.وہ جینز اور گلابی ٹاپ میں مست لگ رہی تھی، میرا تو لںڈ کھڑا ہو گیا اسے دیکھ كےر. پھر ہم وہاں پارک میں بیٹھے. دسمبر کا مہینہ تھا اور سردی بھی کافی تھی، ہم بیٹھے تھے، لوگوں کا آناجانا کچھ کم تھا. میں جب موقع ملتا کبھی اس کی چوچیاں پکڑ لیتا کبھی اس کی رانوں پر ہاتھ پھراتا.کچھ دیر کے بعد ہم وہاں سے نکلے اور آٹو سے اس کے گھر کے چل دئے. ہم اس کے گھر پہنچے، اس نے دروازہ کھولا، ہم اندر گئے اور اس نے دروازہ اندر سے بند کر لیا.دروازہ بند کرتے ہی میں نے اس کو اپنی بانہوں میں بھر لیا اور چومنے لگا. پھر دھیرے دھیرے اس کی چوچیاں دبانے لگا وہ میرا لںڈ پیںٹ کے اوپر سے دبانے لگی. میں نے کبھی اس کی گاںڈ کو مسلتا کبھی اس کی چوچیاں!میں نے اسے مکمل طور پر ننگی دیکھا نہیں تھا اس لئے میں نے اس کے جینز اور ٹاپ اتار دیا. اب وو سرخ برا اور پینٹی میں تھی، کیا مست مال تھی. دودیا چوچیاں میں تو پاگل ہو گیا دیکھ کر. چکنے چکنے پاؤں.وو بولی- آپ کی پتلون بھی تو اتارو!تو میں نے بولا میں نے تیرے کپڑے اتارے ہیں تو میرے تم اتارو.پھر اس نے میری پتلون اتاری اور پھر میرا جاگھيا بھی اور میرا لںڈ اپنے ہاتھوں میں لے کر دیکھنے لگی، مسلنے لگی اور بولی اتنا بڑا لنڈ کیسے میری چوت میں ڈال دیا تھا تم نے؟اب میں اسے اپنی بانہوں میں اٹھا کر بیڈ پر لے گیا اور لٹا دیا. وہ پیٹ کے بل لیٹی تھی اور میں آہستہ آہستہ اس کی گاںڈ کو سہلانے لگا.وہ سسکاریاں لینے لگی. اب میں نے اسکی پیںٹی اتار دی اور اسے سیدھا لٹا دیا. کیا مست چوت تھی بالکل ہموار، اس نے بتایا کہ صبح ہی اپنی چوت صاف کی تھيب میں نے اس کی چوت چاٹنا شروع کیا، پھر میں نے اس کی چوت کو پھیلا کر اپنی جیبھ اندر ڈال دیا اور اس کی چوت کے اندر چاٹنے لگا تو وہ آہ آہ کرنے لگی .پھر میں نے اس کی برا اتار دی، اب اس کی مست چوچیاں میرے سامنے تھی، میں اسکی چوچیوں کو سہلا رہا تھا. پھر میں اپنے منہ میں لے کر انہیں چوسنے لگا اور ہاتھوں سے اس کی چوت سہلا رہا تھا.کبھی میرے ہاتھ اسکی چوت پر کبھی اسکی گاںڈ پر!پھر ہم 69 کے پوج میں آ گئے اور مےن اسکی چوت چاٹنے لگا، وو میرا لںڈ چوسنے لگی. کافی دیر تک ہم ایسے ہی کرتے رہے.اب ہم دونوں کافی گرم ہو گئے تھے، میرا لںڈ بھی چوت میں جانے کو بےقرار ہو رہا تھا تو میں نے اسے سیدھا لٹايا اور اس کے پاؤں اپنے کندھوں پر رکھے، اس سے اس کی چوت تھوڑی اوپر آ گئی.میں نے اپنا 8 انچ کا لنڈ اس کی چوت پر رکھا اور آہستہ آہستہ اس کی گیلی چوت میں ڈالنے لگا، اس کی چوت ایک دم کسی ہوئی تھی. اسے تھوڑا درد ہو رہا تھا اس لیے میں آہستہ آہستہ ڈالنے لگا اور اس کی چوت میں لںڈ پیل دیا. کچھ دیر میں آہستہ آہستہ اپنے لںڈ اسکی چوت کے اندر-باہر کرتا رہا تو اس کی چوت تھوڑی ڈھیلی ہوئی اور میرا لںڈ آرام سے جانے لگا.اب میں نے اپنی رفتار بڑھائی اور اس کی چوت چودنے لگا. اس کے پاؤں میرے کںدھو پر تھے اور میں اسکی گاںڈ پکڑ کر اسکی چوت چود رہا تھا.کچھ دیر اسی طرح چودنے کے بعد میں نیچے آگیا اور لیٹ گیا اور اس کو اوپر آنے کو کہا. میں نے نیچے لیٹ کر اپنا لںڈ ہاتھ سے پکڑ کر سیدھا کھڑا کیا اور اس نے میرے اوپر سے آکر اپنی چوت کو میرے لںڈ کے اوپر رکھا اور آہستہ آہستہ میرے لںڈ پر بیٹھنے لگی اور میرا لںڈ اسکی چوت میں پوری طرح اندر چلا گیا.اب وو اپر سے خود چدائی کرنے لگی اور میں کبھی اس کی گاںڈ مسلتا تو کبھی اس کی چوچیاں.قریب دس منٹ وہ اوپر سے چدائی کرتی رہی پھر میں اسکی گاںڈ پکڑ کر نیچے سے دھکے مارنے لگا، تھوڑی دیر تک میں اس کی چوت کے نیچے سے چودتا رہا.اب میں نے اسے گھوڑی بنایا، اس کی چوت مست لگ رہی تھی پیچھے سے. میںنے اپنا لںڈ اسکی چوت میں پیچھے سے ڈالا اور اسکی گاںڈ پکڑ کر چدائی کرنے لگا. کافی دیر تک میں اسے اسی پوج میں چودتا رہا اور وو جھڑ گئی.پھر میں زور زور سے دھکے مارنے لگا اور اس کی چوت میں ویرے گرا دیا اور پھر ہم دونوں رضائی میں ننگے سو گئے.اگلا دن ہفتہ تھا اور ہم دونوں کی چھٹی تھی، صبح جب نیند کھلی تو رشم سوئی ہوئی تھی میں اسکی چوچیاں چوسنے لگا تو وہ جاگ گئی.میں اسکی چوت سہلانے لگا اور اس کی گاںڈ مسلنے لگا. وہ گرم ہو گئی، میرے اوپر آ گئی، میرا بھی لنڈ کھڑا تھا. ایک ہاتھ سے اس نے میرے لںڈ کو سیدھا کیا اور اپنی چوت میں دھیرے دھیرے ڈالنے لگی، جب لںڈ پوری طرح اندر چلا گیا تو وہ اوپر سے دھکے مارنے لگی. قریب دس منٹ تک وہ اوپر سے میرے لںڈ کی چدائی کرتی رہی. اب میں نے اسے اس گھوڑی بنایا اور قریب آدھے گھنٹے تک اس کی چوت چودي اور پھر جب میرا گرنے کو ہوا تو میں نے اپنا لںڈ نکال کر اپنا ویرے اسکی گاںڈ پر گرا دیا.ہم ہفتہ اور اتوار ساتھ میں تھے. مجھے اس کی ہموار اور مست گاںڈ مارنے کا من ہو رہا تھا، جب میں نے اسے بولا مجھے تیری گاںڈ لینی ہے!تو اس نے انکار کر دیا. کافی منانے کے بعد وہ تیار ہوئی اور بولی کہ وہ کرنے دے گی پر جب درد ہوگا تو میں نکال لوں گا.اس کے پاس کریم تھی میں نے اپنی ایک انگلی پر کریم لگا کر دھیرے دھیرے اس کی گاںڈ میں لگائی، جب کریم کو مکمل طور اسکی گاںڈ میں لگ گئی تو پھر میں تھوڑی اور کریم اپنی دو انگلیوں پر لگا کر اسکی گاںڈ میں دونوں انگلیاں ڈالنے لگا. اسے تھوڑا درد ہوا پر تھوڑی دیر میں میں اپنی دونوں انگلیوں کو اس کی گاںڈ سیر کرا دی.اب اس کی گاںڈ تھوڑی سی فیل گئی تھی اور میں نے اب اپنے لںڈ پر کریم لگائی اور اس کی گاںڈ کو ایک ہاتھ سے پھیلا کر اپنے لںڈ کو آہستہ آہستہ اس کی گاںڈ میں ڈالنے لگا. میرا لںڈ قریب تین انچ اسکی گاںڈ میں گیا ہوگا تو وہ درد سے چلانے لگی اؤر بولی- نکالو.میں نے اسے بہت منایا، میں نے بولا تھوڑا درد ہوگا، پھر مزہ آئے گا.تو وہ کسی طرح مانی.اب میں اپنا لںڈ اسکی گاںڈ میں ڈال رہا تھا، وہ اپنے ہونٹوں کو دبایے ہوئے کسی طرح درد کو برداشت کر رہی تھی. اب میرا لںڈ قریب 5 انچ اسکی گاںڈ میں تھا. میں نے اب ایک جوردار دھکا لگایا اور میرا لںڈ مکمل طور اسکی گاںڈ میں چلا گیا اور وہ زور سے چللاي.میں نے اپنے ایک ہاتھ سے اس کے منہ کو بند کیا. اس کی آنکھوں میں آنسو تھے، جب وہ تھوڑا پرسکون ہوئی تو میں نے اپنا ہاتھ اس کے منہ سے ہٹا دیا تو وہ بولنے لگی- مجھے یہ نہیں کرنا، صرف نکال لو.میں نے اسے بہت سمجھایا کہ جو درد ہونا تھا وہ ہو گیا، اب تو مزا آئے گا بس تھوڑا سا اور.اور پھر میں اپنے لںڈ کو دھیرے دھیرے اندر-باہر کرنے لگا. قریب 5 منٹ تک آہستہ آہستہ کرنے کے بعد اسکی گاںڈ تھوڑی ڈھیلی ہوئی اور میرا لنڈ اب آرام سے جانے لگا تو میں نے اپنی رفتار بڑھائی، اب اسے بھی مجا آنے لگا تھا اور وہ اپنی گاںڈ اٹھا اٹھا کر میرے دھکوں کا جواب دے رہی تھی.میں نے اس کی گاںڈ کاپھی دیر تک ماری، اس دوران میں نے دیکھا کہ اس کی چوت گیلی ہو گئی ہے، وہ پھر سے جھڑ گئی تھی. اب میرا گرنے والا تھا، میں نے اس کی گاںڈ میں ہی گرا دیا اور پھر ہم ویسے ہی کافی دیر تک لیٹے رہے.ہم نے تین رات اور دو دن پوری مستی کی.ہمیں جب بھی موقع ملتا ہے، ہم مزے کرتے ہیں، جب اس کی روم-پارٹنر اپنے گھر چلی جاتی ہے تو ہم مکمل ويكےڈ ساتھ گزار دیتے ہیں اور جم کر چدائی ہوتی ہے

Post a Comment

0 Comments